حیدرآباد،6فروری(ایجنسی)سوشیل نیٹ ورکنگ واٹس اپ‘ ‘پر شیئر کئے گئے دو الگ الگ ویڈیوز میں پانچ لوگوں کو باری باری سے ایک عورت کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کرتے اور کیمرے کے لئے پوج کرتے دیکھا جا سکتا ہے. خواتین ان لوگوں سے انہیں چھوڑ دینے کا مطالبہ کرتی نظر آرہی ہے.یہ ویڈیو قریب چھ ماہ پرا نی ہیں، جو حیدرآباد کی سماجی کارکن سنیتا کرشنن کے ہاتھ لگے ہیں. سنیتا نے ان ملزمان کو شرمسار کرنے اور انہیں سزا دلانے کے مقصد سے ایک قومی مہم چلانے کے واسطے ان ویڈیوز کو کل یوٹیوب پر پوسٹ کیا ہے. انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ اور
مرکزی خاتون اور Child Development Minister سے ملاقات کرنے کا وقت مانگا ہے، تاکہ وہ اس ویڈیو ثبوت پر ان کی توجہ دلا سکیں. وہ اس بات کی بھی مانگ کریں گی کہ ایسے قوانین بنائے جائیں، تاکہ اگر کسی کو اس طرح کا ویڈیو ملتا ہے، تو وہ اس کی رپورٹ سائبر کرائم کی جانچ کرنے والی شاخ میں درج کرا سکے. سنیتا خود بھی عصمت ریزی کی واردات جھیل چکی ہیں اور وہ خواتین استحصال کے خلاف مہم چلاتی ہیں.
سنیتا نے لکھا، ہے، اگر آپ میں سے کسی کو اس طرح کا کوئی ویڈیو ملا ہو، تو مجھے sunitha_2002@yahoo.com پر معلومات دیں.